نہ پگڑیاں اس طرح اچھالو کہا تھا تم سے
Moderator: Muzaffar Ahmad Muzaffar
- ismail ajaz
- -
- Posts: 486
- Joined: Tue Jan 13, 2009 12:09 pm
نہ پگڑیاں اس طرح اچھالو کہا تھا تم سے
یہ کلام ۹ جون ۲۰۲۳ میں لکھا گیا تھا
قارئین کرام ایک تازہ کلام پیشِ خدمت ہے ، امید ہے پسند آئے گا
عرض کیا ہے
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
زباں کو اپنی لگام ڈالو کہا تھا تم سے
نہ پگڑیاں اس طرح اچھالو کہا تھا تم سے
مگر تمہیں تو مذاق اُڑانے سے تھی نہ فرصت
بھڑاس دل کی نہ یوں نکالو کہا تھا تم سے
دلوں میں الفت کے گل کھلا دو رہو جو دل میں
نہ آستینوں میں سانپ پالو کہا تھا تم سے
نہ اپنے لوگوں سے کھیل کھیلو گھناؤنا تم
نہ ان میں نفرت کے بیج ڈالو کہا تھا تم سے
کبھی کبھی آئینے میں خود کو بھی دیکھ لو تم
نہ عیب لوگوں کے یوں اچھالو کہا تھا تم سے
ذلیل لوگوں کو کر کے تم خود ذلیل ہو گے
اب اپنی ذلّت پہ منہ چھپا لو کہا تھا تم سے
عدو کے ہاتھوں میں ملک تم نے ہے بیچ ڈالا
نہ سب کی جاں مشکلوں میں ڈالو کہا تھا تم سے
بغاوتوں کی تمام شکلیں خیالؔ کر کے
عداوتوں میں نہ خود کو ڈھالو کہا تھا تم سے
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
آپ کی توجہ کا طلبگار
اسماعیل اعجاز خیالؔ
- Attachments
-
- نہ پگڑیاں اس طرح اچھالو کہا تھا تم سے.jpg (144.62 KiB) Viewed 381 times
محبّتوں سے محبّت سمیٹنے والا
خیالؔ آپ کی محفل میں آج پھر آیا
muHabbatoN se muHabbat sameTne waalaa
Khayaal aap kee maiHfil meN aaj phir aayaa
Ismail Ajaz Khayaal
(خیال)