کیسا لگا ہے گر کے یوں اپنے مقام سے
Moderator: Muzaffar Ahmad Muzaffar
- ismail ajaz
- -
- Posts: 486
- Joined: Tue Jan 13, 2009 12:09 pm
کیسا لگا ہے گر کے یوں اپنے مقام سے
قارئین کرام ایک تازہ کلام پیش خدمت ہے امید ہے پسند آئے گا
عرض کیا ہے
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دل ہیں تمہارے آرزوء ناتمام سے
لبریز زندگی کو لیے تام جھام سے
کرتا رہے گا حاکموں کی چاپلوسیاں
ابن غلام چرب زبانی کلام سے
کم بخت اب تو سست روی کہ نہ چال چل
بربادیاں ہیں پیچھے ترے تیز گام سے
مجھ کو گرا کے تم بھی تو نظروں سے گر پڑے
کیسا لگا ہے گر کے یوں اپنے مقام سے
کم ہو رہی ہے عسکری الفت یوں دن بدن
نفرت جھلک رہی ہے جو روٹھی عوام سے
کم ظرف چل رہا تھا اکڑ کر زمین پر
اوندھا پڑا ہے دیکھ لو گر کر دھڑام سے
ناکام ہوں گے دیکھنا منصوبہ ساز لوگ
رکھتے ہیں اختلاف جو رب کے نظام سے
ناآشنا ہیں لوگ مرے ہر طرف خیالؔ
محصور ہو گیا ہوں کسی اژدہام سے
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
آپ کی محبتوں کا طلبگار
اسماعیل اعجاز خیالؔ
- Attachments
-
- FB_IMG_1659893705109.jpg (15.41 KiB) Viewed 370 times
محبّتوں سے محبّت سمیٹنے والا
خیالؔ آپ کی محفل میں آج پھر آیا
muHabbatoN se muHabbat sameTne waalaa
Khayaal aap kee maiHfil meN aaj phir aayaa
Ismail Ajaz Khayaal
(خیال)