فی البدیہہ طرحی غزل
Posted: Mon Jun 10, 2013 9:27 am
انحراف ادبی فورم کے فی البدیہہ طرحی مشاعرے بیادِ جوانمرگ شاعر آتش معین بتاریخ ۷ جون ۲۰۱۳ کے لئے میری کاوش
احمد علی برقی اعظمی
جب اُس سے رد و بدل نامہ و پیام ہوا
تب اُس کی یاد میں جینا مرا حرام ہوا
تھے اُس کے غمزہ و ناز و ادا بہت دلکش
نگاہ جس پہ پڑی اس کا وہ غلام ہوا
بچا نہ وار سے تیرِ نظر کے اس کے کوئی
نگاہِ ناز سے جب اُس کی قتلِ عام ہوا
بُرا ہو عہدِ رواں کی فریب کاری کا
تھا کارِ خیر جو میرا وہ اُس کے نام ہوا
مجھے یہ لگتی ہے آتش معین کی روداد
’’ بدن تھکا بھی نہیں اور سفر تمام ہوا‘‘
چلا تو نام نہ رکنے کا پھر لیا اُس نے
ہمارا رخشِ قلم ایسا بے لگام ہوا
ہمیشہ رہتا ہوں سرشار اُس سے اے برقی
نگاہِ شوق کا پُرکیف اتنا جام ہوا