فی البد یہہ کہے گئے اشعار
Posted: Wed Mar 06, 2013 11:03 pm

فی البد یہہ کہے گئے اشعار
رات ہے اب نہ دو پہر محفوظ
کون ہے اب یہاں کدھر محفوظ
شہر کا شہر بن گیا مقتل
رہ گیا کب کسی کا گھر محفوظ
بم دھماکوں سے فائرنگ سے پھر
تھر تھر ا اُٹھا ہر نگر محفوظ
ز د پہ رکھے گئے سب آ ئینے
کیا بھلا دیکھے چشم تر محفوظ
آن میں کچھ ہے آن میں کچھ ہے
ز ن زمیں رہ سکے نہ ز ر محفوظ
پھر نئی نو حہ خوانیاں ہوں گی
رہ گئے ہم یہا ں ا گر محفوظ
