

Mulahiza kejiey ghazal:
G H A Z A L N U M A
یہ با ت آ پ سے گر کہہ د و ں ہُوا ہو گا
یہ د ل بھی شا مل ِ اہل ِ جُنو ں ہُو ا ہو گا
شجر ہو ا سے ہی خو ا ر و زبوں ہوا ہوگا
یقیں نہیں ہے مر ے دل کو یو ں ہو ا ہو گا
یہ ہم جو سوتے نہیں ،رت جگا اسے نہ کہَیں
کہ د ل پہ جا گتی شب کا فُسوں ہو ا ہو گا
کسی کہانی کا عُنو ا ں یو ں ہی نہیں بنتا
ضر و ر شہر کی گلیو ں میں خُو ں ہوا ہوگا
ز ما نے بعد جو آ سو د گی ملی ہم کو
ہما ر ا حا ل بھی ابتر فز و ں ہو ا ہو گا
خموشی اُ س کی ا د ا ہے سو کیا کِیا جائے
ہما ر ے شعر پہ حیر ا ں وہ کیوں ہوا ہوگا
سُنا ہے اُ س سے مرا انتظار ہوتا نہیں
نکل کے گھر سے ذرا دیکھ لوں ہوا ہوگا
سیدانورجاویدہاشمی
Karachi-75850