Search found 1 match
- Sat Apr 09, 2011 7:38 am
- Forum: Kalaam-e-Sukhanwar
- Topic: یہ کس بلندی سے رنگوں کی آبشار گری
- Replies: 3
- Views: 425
یہ کس بلندی سے رنگوں کی آبشار گری
غزل
یہ کس بلندی سے رنگوں کی آبشار گری
کہ میری موج سخن بھی ستارہ وار گری
زمانہ آج بھی حیراں ہے دیکھ کر جس کو
یہ کیا شبیہہ مرے آئنے کے پار گری
طلب کے راستے میں ٹھوکریں مقدر تھیں
حیات اپنے ہی قدموں میں بار بار گری
اسی لئے تو میں اندر سے اتنا بوجھل ہوں
کہ میرے دل پہ مرے آنسوئوں کی دھار گری ...