تم میں ہمت ہے تو دنیا سے بغاوت کر دو

Aapus kii baat cheet aur shikwa shikayat
Post Reply
User avatar
ismail ajaz
-
-
Posts: 404
Joined: Tue Jan 13, 2009 12:09 pm

تم میں ہمت ہے تو دنیا سے بغاوت کر دو

Post by ismail ajaz »


قارئین کرام
ساحر لدھیانوی فرما گئے ہیں
تم میں ہمت ہے تو دنیا سے بغاوت کر دو
ورنہ ماں باپ جہاں کہتے ہیں شادی کر لو
مگر انہیں خبر نہیں تھی کہ نئی نسل نہ تو بغاوت کرے گی نہ ہی اماں باوا کے طے کیے ہوئے رشتے سے انکار کرے گی وہ چپ چاپ وہیں شادی کرے گی جہاں اماں باوا کا فرمان ہوگا مگر جس کی محبت دل میں ہو گی اس سے بھی تعلق رہے گا کاغذات والا میاں ترسے گا اور باہر والا دوستی کے نام گھر کی عزت پر ڈاکا ڈالے گا اور یہی حال گھر والی کا ہو گا کہ بیوی ترسے گی اور باہر والی زندگی کے مزے لوٹے گی ملاقاتیں باہر والی سے ہوں گی بیوی کے لیے وقت نہیں ہو گا
ایک نہ ختم ہونے والا سلسلہ شروع ہو گا جس کی روک تھام پر گھر ٹوٹیں گے طلاقیں ہوں گی گھر میدان جنگ کا سماں پیش کرے گا زندگی اجیرن ہو جائے گی بدکاری اور بے راہ روی اپنے عروج پر ہو گی
زندگی ساتھ گزرے گی مگر آپس میں دوریاں ہوں گی محبتیں یاروں کے لیے ہوں اور اپنے پیارے ترسیں گے ،
کہیں پہ نگاہیں کہیں پہ نشانہ
غیروں کو نوازنا اپنوں کو رلانا
بات بات پہ ترسانا کوئی نہ کوئی بہانہ بہکانہ پھسلانا
مردانا زنانہ معاملہ نپٹانا گھر گھر کا ہوگا فسانہ
اور یہ سب اماں باوا کی انا کی بھینٹ چڑھی ہوئی اولادوں کا ہو گا شاخسانہ
میری والدین سے گزارش ہے خدارا اپنے آپ پر اپنے بچوں پر ترس کھائیے انہیں ان کی محبتوں پر قربان مت کیجیے اگر ایسا کیا تو ناجائز سمبندھ اور ان کا خمیازہ پورے معاشرے کو تباہ و برباد کر دے گا
ایک شعر اہل شعور کی نذر
محبتوں کے لیے قربتیں ہیں لا حاصل
خیالؔ دل میں کوئی دوسرا اگر ٹھہرے
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
آپ کی توجہ کا طلبگار
اسماعیل اعجاز خیالؔ

https://m.facebook.com/story.php?story_ ... tid=Nif5oz

محبّتوں سے محبّت سمیٹنے والا
خیالؔ آپ کی محفل میں آج پھر آیا

muHabbatoN se muHabbat sameTne waalaa
Khayaal aap kee maiHfil meN aaj phir aayaa

Ismail Ajaz Khayaal

(خیال)
Post Reply